
حکومت اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹیاں آج ایک بار پھر سر جوڑ رہی ہیں، لیکن حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کو دوسرا راؤنڈ شروع کرنے سے قبل پی ٹی آئی نے عمران خان سے مشاورت کی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے امید ظاہر کی کہ نیا سال اچھی تبدیلیاں لائے گا۔
رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل میں سماعت کے موقع پر پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے رکن سلمان اکرم راجہ نے عمران خان سے ملاقات کی، اس موقع پر بیرسٹر علی ظفر بھی موجود تھے، ملاقات میں حکومت سے مذاکرات سے قبل ممکنہ حتمی مشاورت کی گئی۔
ملاقات کے بعد سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر علی ظفر اڈیالہ جیل سے واپس اسلام آباد روانہ ہو گئے۔
بانی پی ٹی آئی کا حکم ہے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹنا، سلمان اکرم راجہ
اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مؤقف پر کھڑے ہیں، مذاکرات کی کامیابی کے لیے پرامید ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا حکم ہے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹنا، مذاکرات کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم ملک میں آئین وقانون کی بحالی کیلئے بات چیت کر رہے ہیں، اب یہ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ چیزوں کو کس قدر سیریس لیتی ہے، حکومت کے ساتھ بیٹھنے سے پتا چلے گا کہ ان کے پاس مذاکرات کا اختیار ہے بھی کہ نہیں، حکومت اگر مذاکرات کی بات پرآتی ہے تو آگے چلنے کی بات ہوسکتی ہے۔
مذاکرت کامیاب ہونے چاہئیں، بیرسٹر گوہر
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی گوہرعلی خان نے مذاکرات کیلئے قومی اسمبلی آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات میں سارے ایک دوسرے کو سنیں، سیاسی بنیادوں پر تفریق نہیں ہونی چاہیے، سمجھتا ہوں مذاکرت کامیاب ہونے چاہئیں۔
قبل ازیں چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ مذاکرات میں کھلے دل سے بیٹھنا چاہیے، ساتھ بیٹھیں گے تو ساری باتیں ہوگی، کوشش کی جائے تو جلد حل نکل سکتا ہے۔
بیشک فارم 47 کی حکومت ہے لیکن ان سے ہی بات کی جائے گی، عمر ایوب
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حکومت اور اپوزیشن مذاکرات سے متعلق کہا کہ حکومت سے بیٹھ کر بات کرنا مجبوری ہے، بیشک فارم 47 کی حکومت ہے لیکن ان سے ہی بات کی جائے گی، سیاسی مذاکرات ضروری ہوتے ہیں، ہم اپنے مطالبات سامنے رکھیں گے ، دیکھیں کہاں تک بات ہوتی ہے۔
دونوں طرف سے مثبت فیڈ بیک آرہا ہے، اسپیکر ایاز صادق
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بھی میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ پاکستان کی بہتری کیلئے مل بیٹھ کربات کرنی چاہیے، حکومت اور اپوزیشن اپنے اپنے مطالبات پیش کرے گی، میرا کام دونوں فریقین کی معاونت کرنا ہے۔
اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ دونوں طرف سے مثبت فیڈ بیک آرہا ہے، جب مل کر بیٹھتے ہیں تو مسائل کا حل نکلتا ہے، ہم سب پاکستانی ہیں، ہمیں عوام کی بہتری کیلئے کام کرنا چاہیے، گزشتہ اجلاس میں میثاق جمہوریت کیلئے بات ہوئی اب بھی کریں گے، مذاکرات سے ایک دوسرے سے تلخیاں کم اور ماحول بہتر ہوگا۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹیوں کے اجلاس کا وقت تبدیل کیا گیا تھا، اجلاس اب آج دن ساڑھے 11 بجے کے بجائے سہہ پہر ساڑھے 3 بجے ہوگا۔
قومی اسمبلی کے ترجمان نے مزید بتایا کہ اجلاس کے وقت میں تبدیلی اراکین کی درخواست پر کی گئی، اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق اجلاس کی صدارت کریں گے جبکہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کے کانسٹیٹیوشن کمیٹی روم میں منعقد ہوگا۔
واضح رہے کہ 23 دسمبر کو پی ٹی آئی اور حکومتی کمیٹیوں کے درمیان اسپیکر ہاؤس میں ہونے والی پہلی ملاقات میں مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا تھا جب کہ وزیراعظم نے ملک کے وسیع تر مفاد کے لیے مذاکرات میں مثبت پیش رفت کی امید کا اظہار کیا تھا۔
پی ٹی آئی کا مشاورت کے بعد 2 مطالبات حکومت کے سامنے رکھنے کا فیصلہ
عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کیلیے کمیٹی میں دو مزید نام شامل کردیے
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذکرات پر جاوید لطیف کا ردعمل آگیا
حکومتی کمیٹی میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، سینیٹر عرفان صدیقی، رانا ثنااللہ، نوید قمر ، راجا پرویز اشرف اور فاروق ستار، جب کہ پی ٹی آئی کی جانب سے اسد قیصر، اعجاز چوہدری، حامد رضا اور علامہ راجا ناصر عباس شامل تھے۔
اس میٹنگ کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے قائم کمیٹی میں اعجاز الحق اور خالدمگسی کو بھی شامل کرلیا تھا۔
وزیر اعظم نے مذاکراتی عمل میں مثبت پیش رفت کی امید ظاہر ہوئے کہا تھا ملک کی وسیع تر مفاد کے لیے مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوگی۔
Leave a Comment